شام پر صدر ٹرمپ کا بیان

مار۔ ئہ۔ لاگو، فلوریڈا

صدر: میرے امریکی  ہموطنوں: منگل کو شامی آمر بشارالاسد نے معصوم شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں سے خوفناک حملہ کیا۔ اس نے ہلاکت خیز کیمیائی مادے کے ذریعے بے بس مرد و خواتین  اور  بچوں کی زندگیاں چھین لیں۔ یہ بہت سے لوگوں کے لیے سسکتی ہوئی بہیمانہ موت تھی۔ حتیٰ کہ اس وحشیانہ حملے میں خوبصورت بچوں کو بھی ظالمانہ طور سے قتل کر دیا گیا۔ خدا کا پیدا کردہ کوئی بھی بچہ ایسی ہولناکی کا مستحق نہیں ہے۔

آج رات میں نے شام میں اس ہوائی اڈے پر مخصوص فوجی حملے کا حکم دیا جہاں سے کیمیائی ہتھیار چلائے  گئے تھے۔ مہلک کیمیائی ہتھیاروں کا پھیلاؤ اور استعمال روکنا امریکی قومی سلامتی کا تقاضا ہے۔ اس بات سے اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں ہو سکتی کہ شام نے ممنوعہ کیمیائی ہتھیار استعمال کیے اور یوں نہ صرف کیمیائی ہتھیاروں کے امتناع سے متعلق عالمی معاہدے کی خلاف ورزی کی بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ہدایات کو بھی نظر انداز کیا۔

گزشتہ کئی برس میں اسد کے رویے کو تبدیل کرنے کی تمام کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں اور ڈرامائی انداز میں ناکام رہی ہیں۔ نتیجتاً مہاجرین کا مسئلہ روز بہ روز بڑھتا جا رہا ہے اور خطے میں عدم استحکام سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

آج شب میں تمام مہذب اقوام سے کہتا ہوں کہ وہ شام میں قتل و خونریزی کے خاتمے اور ہر قسم کی دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔ مشکلات سے دوچار اپنی دنیا کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ہم خدا سے مدد چاہتے ہیں۔ ہم زخمیوں کی زندگی اور ہلاک ہونے والوں کی ارواح کے لیے دعاگو ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ امریکہ انصاف کا حامی ہے تو پھر آخر میں امن اور اتفاق ہی غالب آئیں گے۔

شب بخیر۔ خدا امریکہ اور پوری دنیا پر رحمت نازل کرے۔ شکریہ!