نئی دہلی میں واقع امریکی سفارتخانہ، ماحول موافق امریکی سفارتخانوں کی انجمن، جس میں دنیا کے تمام حصوں کے امریکی سفارتخانے شامل ہیں، کا ایک قابل فخر رکن ہے۔ رکن سفارتخانوں نے اپنے کچرے و ناقابل استمال اشیاء کا مناسب نظم کرنے، وسائل کے موثر استعمال کو فروغ دینے اور توانائی کے متبادل ذرائع کے ارتقا پر خاص توجہ دی ہے۔
نئی دہلی کا سفارتخانہ اپنی اختراعی کوششوں کی بدولت سفارتی برادری میں سبقت رکھتا ہے۔ سبھی بڑے دفاتر اور مکانوں کی تعمیر کے فیصلوں میں ماحولیاتی باریکیوں کو بطور خاص پیش نظر رکھا جاتا ہے۔ ان کوششوں کی بدولت اس سفارتخانہ نے پوری دنیا میں واقع امریکی حکومت کے تمام دفاتر میں توانائی کے استعمال کی سب سے کم، فی کس فی مربع میٹر، کی قلیل ترین شرح حاصل کی ہے۔
چند مثالیں درج ذیل ہیں:
بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی: شمالی ہند کےاکثر حصوں میں خشک سالی کی مشکلات کے سبب سال کے بیشتر ایام میں نئی دہلی میں پانی کی سپلائی میں کمی ایک عام بات ہے۔ اس چیلنج سے نمٹنے میں مدد کیلئے سفارتخانہ نئی دہلی نے 2005 میں بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی کا پروجیکٹ مکمل کیا جو اب سالانہ تقریبا 2.4 ملین گیلن پانی جمع کرتاہے اوراسے صاف کرکے دوبارہ قابل استعمال بناتا ہے۔
توانائی کی استعداد: سفارتخانہ کے تمام بڑے سہولیات سازی کے منصوبوں میں توانائی کی استعداد ایک کلیدی محرک رہی ہے اور اسکے نتائج بھی غیر معمولی رہے ہیں۔ رہائشگاہوں میں مؤثر ایئرکنڈیشنر لگانے کی وسیع تر کوششوں کے علاوہ، سفارتخانے کے دفاتر میں اب ایک بھی روایتی بلب نہیں ہے، تمام فلورسینٹ بلب لگے ہوئے ہیں۔
شمسی ٹکنالوجی: 1994 سے سفارتخانے نے اپنی رہائشگاہوں میں شمسی واٹر ہیٹر نصب کرا دئے ہیں۔ ان شمسی ہیٹروں کی بدولت سالانہ تقریباً 6.15ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی آئی ہے۔
دوبارہ قابل استعمال بنانے کا عمل: سفارتخانے کا تقریباً تمام کچرا بشمول کاغذ، پلاسٹک، دھات اور تعمیرات و باغبانی کے ملبے دوبارہ قابل استعمال بنائے جاتے ہیں۔