شمالی کوریا کے معاملے پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے سفیر نکی ہیلی کا خطاب

اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل سفیر نکی ہیلی نے شمالی کوریا کے معاملے پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کیا۔ ہیلی اور جاپان، فرانس، برطانیہ اور جمہوریہ کوریا سے تعلق رکھنے والے ان کے ہم منصبوں نے شمالی کوریا کی جانب سے تازہ ترین جوہری تجربے کے بعد ہنگامی اجلاس طلب کرنےکی درخواست دی تھی۔

اس موقع پر نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ ’’میں سلامتی کونسل کے ارکان سے کہوں گی کہ اب بہت ہو چکا۔ اس بحران کے حل کے تمام سفارتی ذرائع استعمال کرنے کا وقت آ گیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہاں سلامتی کونسل میں فوری طور پر موثر ترین ممکنہ ذرائع کو عمل میں لانا ہو گا۔ صرف سخت ترین پابندیاں ہی اس مسئلے کو سفارتی طور سے حل کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔ ہم نے بہت برداشت کر لیا اور اب مزید برداشت ممکن نہیں رہی۔ ‘‘

’’کسی نے انجماد برائے انجماد کی تجویز پیش کی ہے جو کہ توہین آمیز ہے۔ جب ایک بدمعاش حکومت کے پاس جوہری ہتھیار ہوں اور وہ آپ کی جانب بین البراعظمی بلسٹک میزائل تانے ہو تو آپ اپنے حفاظتی انتظامات میں کمی نہیں لاتے۔ کوئی بھی ایسا نہیں کرے گا۔ ہم بھی نہیں کریں گے۔‘‘

’’یہ بحران اقوام متحدہ کے قابو سے باہر ہو چکا ہے۔  امریکہ شمالی کوریا کے ساتھ کاروبار کرنے والے ہر ملک کو ایسے ملک کے طور پر دیکھے گا جو اس کے لاپرواہانہ اور خطرناک جوہری ارادوں کی تکمیل میں مدد دیتا ہے۔ اس سے بڑا خطرہ کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ ضرورت ابھی ہے۔ ادھورے اقدامات اور ناکام مذاکرات کے 24 سال بہت ہو چکے۔‘‘